faqeer ki pesh goi.
فقیر کی پیش گوئی
کسی ملک پر ایک بادشاہ حکومت کرتا تھا۔
بادشاہ اور ملکہ بہت اداس رہتے تھے،
کیونکہ ان کی کوئی اولاد نہ تھی ، جبکہ پڑوسی
ممالک کے بادشاہوں کے بہت سے بچے
تھے محل کے باہر ایک فقیر بھیک
مانگتا تھا۔ شروع میں تو بادشاہ اور ملکہ
اسے کچھ نہ دیتے تھے۔ مگر ایک دن
انہوں نے وزیر کے کہنے پر اسے محل میں
بلایا اور اسے طرح طرح کے کھانے
کھلاۓ ۔ فقیر بادشاہ اور ملکہ کی نیک دلی پر
بہت خوش ہوا اور انہیں دعا دی انہیں
اولاد کی نعمت ملے ۔ ایک سال بعد ملکہ
کے ہاں بہت ہی خوبصورت بیٹی پیدا
ہوئی ۔ اتنی خوبصورت کہ چاند بھی اسے
دیکھ کر شرما جا تا۔ ملکہ اور بادشاہ نے اس
فقیر کو بلا کر اس کا شکر یہ ادا کیا۔
تو فقیر نے شہزادی کے مستقبل کے
بارے میں بتایا کہ اس کی شادی کا باوا
نامی آدمی سے ہوگی ۔ بادشاہ اور ملکہ ایسے
عجیب نام پر حیران ہوئے۔ جب شہزادی
بڑی ہوئی تو ملکہ اور بادشاہ کو اس کی شادی
کی فکر ستانے لگی ۔ بادشاہ اپنے نیک دل
وزیر کے ساتھ کا باوا نامی شخص کی تلاش
میں نکلا۔ وہ ایک ندی پر پانی پینے کے لیے
رکے مگر پانی میں سانپ تیر رہے تھے۔
اچانک انہیں ایک بیری کے درخت پر
ایک چھوٹا کمر در ساحبشی ملا ، جس کی ناک
بہ رہی تھی اور وہ پیر میاں کھا رہا تھا۔
بادشاہ نے اس سے اس کا نام پوچھا۔
حبشی بولا” کا باوا "۔نام سن کے بادشاہ
کو سخت غصہ آیا۔ اس نے سوچا کہ وہ اس
شخص سے اپنی بیٹی کی شادی کیسے کرسکتا
ہے ۔ بادشاہ نے اپنے وزیر کوحکم دیا کہ
کا با واکوقتل کر دواور وہ چلا گیا۔ وزیر کو
کا باوا شخص پر ترس آیا اور اس نے اسے
قتل کرنے کے بجاۓ ندی کے قریب
پھینک دیا۔ اور خود بھی چلا گیا۔ کا باوا کا
پاؤں پانی پینے کے دوران اس ندی میں
چلا گیا۔ جب کا باوا نے پاؤں باہر نکالا تو
وہ خوبصورت اور گورا ہو چکا تھا۔ اس کو
بتا چل گیا کہ وہ جادوئی ندی ہے ۔اس نے
اس ندی میں چھلانگ لگا دی اور جب وہ
نکلا تو خوبصورت نو جوان بن چکا تھا۔
وزیر نے بادشاہ کو نہیں بتایا تھا کہ اس نے
کا باوا کو زندہ چھوڑ دیا ہے ۔ بادشاہ نے
شہزادی کی شادی کسی ملک کے بڑے
شہزادے سے کرنے کا فیصلہ کیا تو شہزادی
بیمار ہوگئی اور کوئی بھی حکیم اس کا علاج
نہیں کرسکا۔کا باوا کو جب اس بارے میں
علم ہوا تو اس نے بیریوں سے
شربت بنایا اور شہزادی کے لیے لے گیا۔
کسی کو پتا نہیں تھا کہ یہ اصل میں کا باوا
ہے۔ کا باوا نے وہ شربت شہزادی کو پلا یا
تو وہ فوراً ٹھیک ہوگئی ۔ اب تو شہزادی
نے بڑے ملک کے شہزادے سے شادی
کرنے کے بجاۓ کا باوا سے شادی کرنے
کا فیصلہ کرلیا۔ بادشاہ خوش تھا کہ اس کی
بیٹی ٹھیک ہو گئی ہے۔ بادشاہ نے خوبصورت
نو جوان سے اس کا نام پوچھا تو وہ بولا ”
کا باوا بادشاہ کو یقین نہ آیا مگر کا باوانے پوری
کہانی سنائی تو بادشاہ خوش ہوا اور اس نے
وزیر کو بھی معاف کر دیا۔

Comments
Post a Comment